شبِ برات کا مفہوم اور فضیلت
شبِ برات کا مفہوم اور فضیلت۔
شعبان کے مہینے کی پندرہویں رات کوشب برات کہا جاتا ہے۔ شب کا مطلب رات اور برات کا مطلب بری یا آزاد ہونے کے ہیں۔
چونکہ اس رات مسلمان توبہ کرکے گناہوں سے بری ہوتے ہیں۔ اور اللہ کی رحمت سے بے شمار جہنم سے نجات پاتے ہیں ۔ اس لئے اس رات کوشب برات کہا جاتا ہے۔
اس رات کو لیلتہ المبارکہ ، لیلتہ السک، لیلتہ البراہ اور لیلتہ الرحمۃ بھی کہا جاتا ہے۔ کیونکہ یہ رات بابرکت، با رحمت امور کے تقسیم ہونے اور گناہوں اور جہنم سے آزاد ہونے کی رات ہے۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا شعبان المعظم کے بارے میں فرمان ہے ۔
شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان مبارک اللہ عزوجل کا
مہینہ ہے۔
ایک جگہ آقا علیہ الصلاۃ والسلام نے ارشاد فرمایا ہے: کے شب برات میں اللہ تعالی اپنے بندوں کے لئے رحمت کے بےشمار دروازے کھول دیتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس رات عبادت کرنے والے پر اللہ تعالی دوزخ کی آگ حرام کر دیتا ہے۔
اور جوکوئی پندرہ شعبان کا روزہ رکھے گا اللہ تعالٰی اس کے پچاس سال کے گناہ معاف فرما دیتا ہے۔
حضرت سیدنا انس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں، کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں عرض کی گئی کہ رمضان کے بعد کون سا روزہ افضل ہے؟
ارشاد فرمایا: تعظیم رمضان کے لئے شعبان کا۔" پھر عرض کی گئی، کون سا صدقہ افضل ہے؟ فرمایا: رمضان کے ماہ میں صدقہ کرنا۔
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ عزوجل شعبان کی پندرہویں شب میں تجلی فرماتا ہے۔ استغفار یعنی توبہ کرنے والوں کو بخش دیتا اور طالب رحمت پر رحم فرماتا اور عداوت رکھنے والوں کو جس حال پر ہیں اسی پر چھوڑ دیتا ہے"۔
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا، اللہ عزوجل خاص طور پر پر چار راتوں میں بھلائیوں کے دروازے کھول دیتا ہے۔
بقر عید کی 🌃 رات
عید الفطر کی 🌃 رات
شعبان کی پندرھویں رات، کہ اس رات میں مرنے والوں کے نام اور لوگوں کا رزق اور اس سال حج کرنے والے کے نام لکھے جاتے ہیں ۔
عرفہ نو ذوالحجہ کی رات، اذان فجر تک
پندرہ شعبان کی رات آئے تو عبادت کرو اور دن میں روزہ رکھو، بے شک اللہ تعالی غروب آفتاب کے وقت آسمان سے دنیا پر خاص تجلی فرماتا ہے، اور کہتا ہے۔
کوئی ہے مجھ سے مغفرت طلب کرنے والا جسے میں بحش دوں۔
روزی طلب کرنے والا، جسے میں روزی دوں۔
کوئی مصیبت زدہ کہ میں اسے عافیت دوں۔
تجھ کو شعبان معظم کا خدایا واسطہ۔
بخش دے رب محمد تو میری ہر اک خطا۔
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔



تبصرے